نئی دہلی،8اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکیجریوال نے عام آدمی پارٹی کادفترواپس لئے جانے پرسوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت ان کی پارٹی کودفتردیاگیاتھا۔کیجریوال نے تلخ اندازمیں کہاکہ اگرچہ ہمارا آفس چھین لیں، ہم سڑک سے بھی کام کریں گے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی بری طرح بوکھلا گئی ہے اورجھوٹے الزام لگا رہی ہے۔دراصل لیفٹننٹ گورنر انل بیجل نے دہلی میں عام آدمی پارٹی کے دفتر کا الاٹمنٹ منسوخ کرکے عام آدمی پارٹی اور دہلی حکومت کو ایک بڑاجھٹکادیاہے۔شنگلو کمیٹی کی رپورٹ میں اس دفتر کے الاٹمنٹ کولے کرسوال اٹھائے گئے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ زمین دہلی حکومت کے دائرۂ اختیار میں نہیں ہے، اس لیے وہ کسی بھی سیاسی پارٹی کو دفتر یا زمین نہیں دے سکتی۔کیجریوال نے کہا کہ آزادی کے بعدپہلی بار ایسا ہوا ہوگا جب کسی اسٹیٹ کی رولنگ پارٹی کا آفس اسٹیٹ میں نہیں ہو۔کانگریس کے دہلی میں چار آفس اورایک پلاٹ ہیں، وہیں بی جے پی کے دہلی میں 7آفس اورایک پلاٹ ہیں۔آر جے ڈی اوربی ایس پی کے بھی آفس دہلی میں ہیں، لیکن ہماری پارٹی کا آفس بند کر دیاگیا۔کیجریوال نے کہا کہ ہمارے پیچھے یہ اس لئے پڑے ہوئے ہیں کیونکہ ہم نے دہلی میں کام کیاہے۔ہم نے دہلی میں بجلی کے دام ملک میں سب سے کم کر دیے۔بجلی کمپنیوں کی مافیاگری بند کر دی، تو وہ تو خاموش بیٹھیں گے نہیں۔ہم نے پانی مفت کر دیا، تو پانی مافیا، ٹینکر مافیا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔دہلی حکومت نے آئی ٹی یوکے پاس دین دیال اپادھیائے راستے پر206،’’آپ‘‘کودفتر کے لئے مختص کیاہے۔یہ دفترگزشتہ ڈیڑھ سالوں سے یہاں سے چل رہا ہے۔23اپریل کو دہلی میں ایم سی ڈی کے انتخابات ہونے ہیں، ایسے میں اس فیصلے کی ٹائمنگ کو لے کر بھی سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں۔